شفقت حسین شفق ۔۔۔ ساحل سمندروں کی حفاظت پہ ڈٹ گئے (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )

ساحل سمندروں کی حفاظت پہ ڈٹ گئے
پھر اشک میری آنکھ کے اندر سمٹ گئے

میں بدنصیب شخص فقط منتظر رہا
حصے مرے کے ابر کہیں اور چھٹ گئے

مشکل سے ڈھونڈ لایا تھا اک چاند کی کرن
تارے حواس باختہ ہو کر پلٹ گئے

ہر سمت تیرگی ہے اجالوں کے باوجود
روشن تو ہیں چراغ مگر لو سے ہٹ گئے

شورِ جہاں میں ہم کو تری جستجو رہی
جس سے سنا تمہارا اسی سے لپٹ گئے

ہر درد کی دوا ہے مگر عشق کی نہیں
میں تھا اسیرِ عشق مرے نقش کٹ گئے

Related posts

Leave a Comment